Sunday, September 20, 2020

حسن سلوک

اردو کہانیاں 

 "حسنِ سلوک"


ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بچہ جس کے والد وفات پا چکے تھے۔ گھر گھر

جا کر کھانے پینے کی چیزیں فروخت کرتا تھا۔ اس سے جو پیسے ملتے وہ اپنے گھر والوں اور اپنی تعلیم پر خرچ کرتا تھا۔ ایک دن بہت تیز بارش ہو رہی تھی اور سردی بھی برھ گئی تھی ۔ بارشوں کی وجہ سے اس کی آمدن بھی گھٹ گئی تھی۔ آج وہ بھوکا ہی اپنے کام پر چلا گیا۔ کمزوری اور بھوک کی وجہ سے اس سے چلا نہیں جا رہا تھا۔ اس نے ایک گھر کے دروازے پر دستک دی تو ایک عورت نے دروازہ کھولا۔ اس عورت نے جب بچے کی حالت دیکھی ، تو اسے اندر بُلا کر ایک کپ گرم دودھ اور کچھ کھانے کو دیا اور اس سے چیزیں بھی خریدیں۔ لڑکے نے اس عورت کا شکریہ ادا کیا اور اپنے کام پر چلا گیا۔ اس چھے نے دل لگا کر پڑھا اور ڈاکٹر بن گیا۔ اس کے ہسپتال میں ایک بوڑھی عورت داخل ہوئی لیکن اس عورت کے پاس آپریشن کے پیسے نہیں تھے۔ لیکن اس کا آپریشن ہو گیا ۔ جب بوڑھی عورت کو ہوش آیا تو اس نے بل کے بارے میں پوچھا اور جب بل لایا گیا تو اس پر لکھا ہوا تھا۔

 آپریشن کے اخراجات : 

دودھ کا گرم کپ اور تسلی کے بول

جی ہاں یہ ڈاکٹر وہی بچہ تھا جس کی بوڑھی عورت نے اس طوفانی دن مدد کی تھی ۔ 

نتیجہ :     حسن سلوک کا انجام ہمیشہ اچھا ہی ہوتا ہے۔ 

No comments:

Post a Comment