اردو کہانیاں
حسد کا انجام:
ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک نیک آدمی بادشاہکے دربار میں نوکریکرتا تھا۔ بادشاہ اس نیک آدمی کو بہت پسند کرتا تھا۔ لیکن بادشاہ کا ایک درباری اس سے بہت حسد کرتاتھا۔ اس کی دلی خواہش تھی کہ اس نیک شخص کی عزت بادشاہ کے دل سے ختم ہو جائے۔
ایک دن اس حاسد شخص نے بادشاہ سے کہا کہ وہ نیک شخص آپ کی برائیاں کرتا ہے اور کہتا ہے کہ "بادشاہ کے منہ سے بدبو آتی ہے۔" بادشاہ نے کہا کہ "اس الزام کا کیا ثبوت ہے" تو اس نے کہا " آپ اُسے شام کو بلوائیں جب وہ آپ کے قریب آئے گا تو اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لے گا۔" پھر حاسد نےاس شخص کوکھانے کی دعوت دی اور کھانے میں لہسنکا زیادہ استعمال کیا۔ لہسن کھانے کی وجہ سےاس شخص کے منہ سے بد بو آنے لگی۔ کھانے کے بعد وہ بادشاہ کے دربار میں پہنچا تو بادشاہ کے قریب آنے پر اس نے اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لیا یہ دیکھ کر بادشاہ کو غصہ آیا۔ اس نے خط میں اس کے قتل کا حکم لکھ کر دیا اور پر یہ خط نیک شخص کے حوالے کیا کہ فلاں افسر اعلٰی کے پاس لے جاؤ ۔
جب نیک آدمی باہر آیا تو حاسد نے سمجھا کہ اس خط میں انعام و اکرام کا وعدہ لکھا ہوا ہے اس نے وہ خط نیک آدمی سے لے لیا۔ جب وہ خط لے کر افسر اعلٰی کے پاس پہنچا تو خط پڑھ کر افسر اعلٰی نے اس کے قتل کا حکم دے دیا۔
بعد میں بادشاہ کو پتہ چل گیا کہ حاسد شخص اس کا خیر خواہ نہیں تھا اور بادشاہ کو نیک شخص کی نیکی پر یقین آگیا۔
نتیجہ : حسد بری بلا ہے۔
No comments:
Post a Comment