اردو کہانیاں
"باغ باغ ہونا"
ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک کسان شرفو کی زمین کئی دنوں سے سوکھیپڑی تھی۔ گاؤں میں پانی کا مناسب انتظام بھی نہیں تھا۔ جو نہریں گاؤں سے گزرتی تھیں وہ تقریبا خشک پڑی تھیں۔ گاؤں میں بہت عرصے سے بارش نہیں ہوئی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ نہروں کا پانی خشک ہو گیا تھا۔ گاؤں کے لوگ بارش کے لیے دعائیں کرتے۔ شرفو بھی اللہ تعالٰی سے خوب دعائیں کرتا کہ بارش ہو جائے تاکہ اس کی زمین کو پانی مل سکے۔ آخر اللہ تعالٰی نے ان کی دعاؤں کو قبول کرلیا اور بارش برسا دی ۔ بارش ہونے کی وجہ سے سارے گاؤں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور گاؤں کی خشک نہریں بارش کی بدولت پانی سے بھرتی چلی جارہی تھیں۔ اور گاؤں کی سوکھی زمین اب سوکھی نہیں رہی تھی۔ لہٰذا تمام کسانوں نے زمین میں بیج بونے اور فصل اُگانے کی تیاری شروع کر دی۔ شرفو بھی اپنی زمین میں بیج بو رہا تھا۔ اسے یقین تھا کہ بارش کےبعد فصل اچھی ہوگی۔ کچھ دن بعد فصل تیار ہوگئی سب کسانوں نے اللہ تعالٰی کا شکر ادا کیا اور فصل کاٹنے لگے۔ شرفو نے جب اپنی فصل دیکھی تو اس کے دل سے بے اختیار سبحان اللہ نکلا ۔ شرفو کی فصل واقعی بہت اچھی ہوئی تھی۔ اور اتنی اچھی فصل دیکھ کر اس کا دل " باغ باغ ہورہا تھا۔
نتیجہ: انسان کی محنت اور اللہ کی مدد کے بعد جو بھی پھل ملتا ہے اس سے انسان کا دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment